Meray Safar Namay - Chitral- Pakistan

میرے سفرنامے  - چترال - پاکستان


چترال صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک ضلع ہے۔ چترال پاکستان کے انتہائي شمالي کونے پر واقع ہے- یہ ضلع ترچ میر کے دامن میں واقع ہے جو کہ سلسلہ کوہ ہندوکش کی بلند ترین چوٹی ہے۔
 #سب_سے_خوبصورت_جگہ_دسمبر #چترال_ویلی

اس کي سرحد افغانستان کی واخان کی پٹی سے ملتی ہے جو اسے وسط ایشیا کے ممالک سے جدا کرتی ہے۔ رياست کے اس حصے کو بعد ميں ضلع کا درجہ ديا گيا۔ اور صوبہ خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈويژن سے منسلک کيا گيا۔ اپنے منفرد جغرافيائي محلِ وقوع کي وجہ سے اس ضلع کا رابطہ ملک کے ديگر علاقوں سے تقريبا پانچ مہينے تک منقطع رہتا ہے

اپني مخصوص پُر کشش ثقافت اور پُر اسرار ماضي کے حوالے سے ملفوف چترال کي جُداگانہ حيثّيت نے سياحت کے نقطہءنظر سے بھي کافي اہميّيت اختيار کر لي۔ جنگ افغانستان کے دوران اپني مخصوص جغرافيائي حيثيت کي وجہ سے چترال کي اہميّت ميں مزيد اضافہ ہوا۔

موجودہ دور ميں وسطي ايشيائي مسلم ممالک کي آزادي نے اس کي اہميت کو کافي اُجاگر کيا۔ رقبے کے لحاظ سے يہ صوبہ کا سب سے بڑا ضلع ہے۔ وادی چترال، اسلام آباد سے تقریبا 575 کلومیٹر دور ہے اور یہاں پہنچنے کے لئے لگ بھگ سے آٹھ سے دس گھنٹے لگ جاتے ہیں ۔

کچھ مشھور اور لازمی دیکھنے والی جگہیں جو چترال ویلی کی مشہور ہیں وہ یہ ہیں ۔

1۔ لواری پاس

لواری پاس ایک انتہائی خطرناک راستہ تھا جو کہ دیر اور چترال کو ایک پاس کے ذریعے منسلک کرتا تھا۔ یہ ایک بل کھاتا راستہ تھا جو کسی بھی بڑے ایڈوینچر سے کم نہی تھا۔اب وہاں لواری ٹنل بن گیا ہے جو پہاڑ کے اندر 8 سے 10 کلومیٹر مسافت پر مشتمل ہے۔ یی ٹنل 1 سے 3 بجے تک بند ھوتا ہے لہذا جس نے جانا ھو وہ ایک سے پہلے پہنچے تا کہ دو گھنٹے بچاے جا سکیں ۔

2۔ کیلاش کی وادیان۔

لواری ٹنل کراس کرنے کے بعد قریبا دو گھنٹے کے عیون جگہ آتی ہے اور ایک پل کراس کر کے جس کے نیچے سے اور پھر دو گھنٹے کی بل کھاتے راستوں سے گزر کر اور تنگ وادیوں سے گزر کر پہلی اور سب سے بڑی کیلاش کی وادی بمبوریٹ آتی یے۔ یہاں PTDC کا ھوٹل بھی ہے اور میں مئئ 2018 میں یہاں رکا تھا۔ واپسی پر اپنے نئے خریدے ھوے hush puppies کے جوتے وہیں بھول آیا ۔ 😁

بمبوریت، رمبور اور بریر سمیت چھوٹی چھوٹی وادیوں پر مشتمل چترال کی اکثریت انہیں وادیوں میں آباد ہے، جو کئی عرصے تک اس وادی کا مرکز بھی رہے ہیں۔ قدیم ترین تہذیبی حیثیت رکھنے والا کیلاش قبیلہ بیک وقت مذہب اور ثقافت کا آمیزش ہے، جہاں چترالی اور گلگت بلتستان کے لوگ قدیم فارسی تہوار نوروز اب بھی جوش وخروش سے مناتے ہیں۔ بیشترمورخین کا خیال ہے کہ ان کا تعلق قدیم آریائی نسل سے ہے۔ یہاں کے مشھور ثقافتی میلے یی ہیں ۔

١. چلم جوشی جو مئی میں منعقد ھوتا ہے۔ موسم بہار کے آغاز کا جشن منایا جاتا یے۔
٢. ۔ کوئموس یی موسم سرما کے آغاز پر منایا جاتا ہے
٣. ۔ اوچھل میلہ موسم گرما کے آغاز پر منایا جاتا ہے۔

3. ۔ چترال کی شاھی مسجد اور ترچ میر کی چوٹی


ترچ میر کی چوٹی پوری ویلی سے نظر آتی ہے اور یی بالکل سفید پہاڑ نظر آتا ہے۔ چترال کے حکمران شجاع المللک کی بنائ ھوئ شاھی مسجد بھی دیکھنے سے تعلق رکھتی ہے اور قریبا شہر کے وسط میں ہے۔ سابق حکمرانوں کے شاہی قلعہ سے پیوست شاہی مسجد بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ اس تاریحی مسجد پر سابق حکمران ریاست چترال سر شجاع الملک جسے مہتر چترال کہا کرتے تھے نے اپنی والدہ کے ساتھ عمرہ اور اجمیر شریف کا زیارت کے بعد کام شروع کروایا۔ انہوں نے ہندوستان میں مغلیہ دور کے شاہی مسجد دیکھ کر اس سے بہت متاثر ہوا ور اسی طرز پر یہاں بھی مسجد کی بنیاد ڈالی۔

اس مسجد پر 1919 میں کا آغاز ہوا جو 1924میں مکمل ہوا۔ اس مسجد کا کل رقبہ چھ کنال دو مرلہ ہے جس میں سابق حکمرانوں کی قبریں بھی موجود ہیں جن میں سر فہرست محمد مظفرالملک ہے جو 1851 میں پیدا ہوئے 1943،میں تحت پر بیٹھ گیے اور 1949 کو وفات پائے۔ شجاع املک کی تاریح پیدائش 1881 ہے جت 3.3.1895 کو اس کی تحت نشینی ہوئی اور 13.10.1936 کو وفات پائے۔

4 ۔ برموگلشت۔

اونچے برف پوش پہاڑوں سے مزین یی سر سبز وادی دکھنے سے تعلق رکھتی ہے ۔ چترال شھر سے 15 کلومیٹر دور یی جگہ قریبا ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے۔ پیرا گلائیڈنگ اور سردیوں میں یہاں سکئینگ بھی ھوتی یے۔

5 ۔ شندور

چترال سے قریبا 8 گھنٹے کے مسافت کے بعد اس ویلی کا سب سے اونچا مقام شندور آتا ہے ۔
شندور پولو فیسٹیول گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کا مشترکہ میلہ ہے جو ہر سال 7 سے 9 جولائی تک منایا جاتا ہے۔ یہ میلہ دنیا کے بلند ترین پولو گراونڈ شندور میں منایا جاتا ہے۔ اس میلے میں چترال اور غذر گلگت بلتستان سے پولو کے مائہ ناز کھلاڑی شرکت کرتے ہیں۔

شندور کے راستے میں PTDC BOONI اور PTDC MASTUJ بھی آتے ہیں جو رکنے کے لئے بہترین جگہیں ہیں ۔


Photo Slideshow of Chitral - Pakistan


1/5
2/5
3/5
4/5
5/5

Please Do Subscribe and Like This Post. Thanks for Reading :)

0 Comments