میرے سفرنامے - شاھی مسجد - چترال ۔ پاکستان
مسجد کا نام ۔ شاھی مسجد
شھر : چترال
صوبہ : خیبر پختونخواہ
تعمیر : مہتر چترال شجاع الملک
گنجائش : 6000 نمازی
ٹاسک فورس براے سیاحت کی جانب سے آج نوویں روزے میں آپ کی خدمت میں چترال کی مسجد کے بارے میں معلومات لے کر حاضر خدمت ہیں ۔ ایک سفر کی یاد ا گئ جب پہلی بار اس مسجد کو دیکھا تھا۔ #پاکستان_کی_مساجد
#Masjids_of_Pakistan #Masjids_of_World
29 اپریل 2018 کو میں عامر ربانی میڈیکل ڈپارٹمنٹ کے چیف صاحب ڈاکٹر ذاھد اور ھیومن ریسورز کے انچارج سلیم عادل جنجوعہ صاحب بھمبھوریٹ (وادی کیلاش) سے چترال شھر پہنچے ۔ ایک گھنٹے کی مسافت تھی جو سرسبز مگر تنگ وادیوں سے ھوتی ھوں ایون اور پھر چترال شھر پہنچ کر ختم ھوئ۔ دور سے برف سے ڈھکی ترچ میر اللہ عزوجل کی شان اور بڑائ کرتی نظر آتی ہے۔ وہاں ناشتے اور خشک میوہ جات کی خریداری کے لئیے ایک گھنٹے کا ریسٹ کیا اور پھر ہم آگے شندور سے گزرتے ھوئ بونی پہنچے۔ وہان سے چاے پیتے رات کو مستوج پہنچے اور وہاں قیام کیا اور اگلے دن گلگت روانہ ھو گئے۔
ناشتے کے بعد ادھے گھنٹے کا وقت ملا تھا جو عامر نے مجھے کہا کہ یہان کی مشھور اور سب سے بڑی مسجد دیکھنے چلتے ہین ۔ مسجد میں ہم نے چار نوافل اور مسجد کی مختلف ذاویوں سے فوٹوگرافی کی۔ مسجد انتہائ شاندار ہے اور باھر پارک سے ایک زاوئے سے پیچھے سفید برف میں ترچ میر نظر آتی ہے۔
سو سال پرانی اس تاریخی مسجد پر سابق حکمران ریاست چترال سر شجاع الملک جسے مہتر چترال کہا کرتے تھے نے اپنی والدہ کے ساتھ عمرہ اور اجمیر شریف کا زیارت کے بعد کام شروع کروایا۔ انہوں نے ہندوستان میں مغلیہ دور کے شاہی مسجد دیکھ کر اس سے بہت متاثر ہوا ور اسی طرز پر یہاں بھی مسجد کی بنیاد ڈالی تھئ۔
اس مسجد پر 1919 میں کا آغاز ہوا جو 1924 میں مکمل ہوا۔ اس مسجد کا کل رقبہ چھ کنال دو مرلہ ہے جس میں سابق حکمرانوں کی قبریں بھی موجود ہیں جن میں سر فہرست محمد مظفر الملک ہیں ۔
اس مسجد کے ساتھ ایک سرکاری دارالعلوم بھی موجود ہے جو 1952 کو قیام میں لایا گیا تھا۔مسجد کے ساتھ رہائیشی کمرے اور دارلعلوم کا جگہ بھی تھا جس کی دوبارہ تعمیر کیلئے سابق وزیر اعلےٰ خیبر پحتون خواہ امیر حیدر خان ہوتی نے پونے چار کروڑ روپے دئے ہیں۔
سابق صدر پاکستان جنرل ضیاء الحق نے اس مسجد اور دارالعلوم کیلئے 1986میں بہت بڑی اراضی خریدی تھی تاہم مسجد کے خطیب نے اسے صرف چار سو روپے ماہوار کرائے پر لیز پر دیا ہے جس میں درجن بھر سے زیادہ دکانیں بن چکی ہے۔ مگر اس مسجد میں دوسری منزل نہیں بنائی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ جمعہ کے روز اکثر نمازیوں کو نماز پڑھنے کی جگہ نہیں ملتی۔
خاص بات یی ہے کہ اس مسجد کی تعمیر میں سیمنٹ کا استعمال نہیں ہوا ہے بلکہ چونا، روئی اور انڈوں کی آمیزش سے بنایا گیا ہے جو مغل طرز تعمیر کا شاہکار ہے۔
(تحریر متفرق اقتباسات اور اپنے ذاتی سفر مشاھدات پر مبنی ہے)- ثاقب جہانگیر
Photos of Shahi Masjid - Chitral - Pakistan
1/9
2/9
3/9
4/9
5/9
6/9
7/9
8/9
9/9
Please Do Subscribe and Like This Post.
Thanks for Reading :)
0 Comments