میرے سفرنامے - ترکی - استنبول


3 اگست 2019 کو ترکی بسلسلہ لیڈرشپ کورس استنبول جانے کا موقع ملا۔ وہاں ایک فائیو اسٹار ھوٹل Hotel Raddison میں ایک لیڈر شپ کورس تھا جو مکمل 17 اگست سے 21 اگست تک تھا ، کیا ۔

#ترکی #استنبول #ھاجیہ_صوفیہ #میرے_سفرنامے 

کورس سے پہلے استنبول مین سلطان احمدمیں پانچ دن گزارے اور روز ایک نیا سفر کیا جس مین باسفورس ٹوور بصرہ ٹوور اور water world tour جس کی روادار وقت ملنے پر پھر کبھی لکھنے کی کوشش کروں گا۔

ترکی سے واپسی سے ایک دن پہلے 21 اگست 2019 کو گرانڈ بازار #Grand_bazaar جانے کا اتفاق ھوا جہاں پر مشھور #Nusret کے Steaks کھاے اور پھر مشھور زمانہ ھاجیہ صوفیہ دیکھنے کا موقع ملا۔ رش بہت زیادہ تھا تو ایکسپریس ٹکٹ خریدا ۔ تقریب 110 ترکش لیرا کا ٹکٹ خریدا اور ھاجیہ صوفیہ دیکھنے چلا گیا ۔

رہائش کورس سے پہلے یہیں تھی اور باکل سامنے نیلی مسجد #Blue_mosque تھی اور ایک خوبصورت پارک جو ہر وقت لوگوں سے بھرا رہتا تھا ۔ جب ھاجیہ صوفیہ داخل ھوا تو بارش شدید شروع ھو چکی تھی ۔

اندر داخل ھوتے ہی اس عظیم الشان 1600 سال پرانی عمارت کی ہیبت میں مبتلا ھو گیا۔ اونچی دیواریں اور دیوہیکل گنبد نے عقل کو دنگ کر دیا کہ یہ ارکیٹیکچر کی بے مثال عمارت کیسے کھڑی ھوئ ھو گی ۔ سلطان احمد کی مسجد کا بھی اندرون کافی ملتا جلتا تھا۔ تصاویر دیکھ کر آپ خود اندازہ لگا لیجئے گا ۔ ایک گھنٹہ وہاں میں صرف اس شاندار اور عظمت والے انسانی شاھکار سے محظوظ ھوتا رہا اور جہاں جہاں موقع ملا تصاویر بھی اتاری۔ اس کے بعد واپسی بس کے ذریعے دوبارا ٹاکسم سقویر #Taksim_Square کی جہاں استقلال اسٹریٹ پر موجود #Ardillas_Residence پر قیام تھا۔

آیا صوفیہ یا ہاجیہ صوفیہ نامی عمارت کا۔ اس کی تعمیر چرچ کی حیثیت سے 360ء میں شروع ہوئی لیکن اس پر باقاعدہ کام 415ء میں ہونے لگا۔ زلزلے سے متاثر ہونے کی وجہ سے تعمیر میں خلل ہوا لیکن پھر سن 537ء میں شہنشاہ جسٹینین کے عہد میں اس کی تکمیل ہوئی۔

یہ کلیسا مسیحی دور بلکہ صدی کا سب سے عالیشان چرچ تھا۔ اس کا افتتاح تو ہو گیا تھا لیکن ہر لحاظ سے یہ چرچ 578ء میں یعنی افتتاح کے عرصہ بعد مکمل ہوا۔ شہنشاہ نے اپنی سلطنت کے دور دراز علاقوں سے اس کے لیے میٹریل اکٹھا کیا۔ اس کے کالم آرٹیمیس کے چرچ سے، بڑے اور بھاری پتھر مصر سے۔ سبز سنگ مرمر شام سے لائے گئے۔ دس ہزار سے زیادہ کاریگروں نے اس کی تکمیل میں حصہ لیا۔ اس زمانے کا یہ چرچ ایک نادر شاہکار تھا۔ اس کی یہ حیثیت صدیوں تک قائم رہی۔

سن 1453ء میں عثمانیہ سلطان مہمت نے یہ علاقہ فتح کیا تو اس چرچ کی وسعت اور شوکت دیکھ کر متاثر ہوا اور اس کو مسجد کی شکل دینا شروع کر دی۔ اس میں موجود کلیسا کی کئی اشکال اتار دیں یا تبدیل کر دیں۔ کرسچن دنیا کے لیے یہ صورت حال تکلیف دہ تھی۔

سلطنت عثمانیہ ختم ہوئی تو مصطفیٰ کمال پاشا نے بکھرتے ہوئے ترکی کو سنبھالا اور غیرملکی قبضہ بھی ختم کیا۔ ہاجیہ صوفیہ چرچ جس کا استعمال اب مسجد کے طور پر ہو رہا تھا پسندیدہ فعل نہیں سمجھا جا رہا تھا۔ اتاترک نے محسوس کیا کہ جو عمارت بطور چرچ بنی اور صدیوں تک عیسائیوں کی عبادت گاہ رہی اسے میوزیم بنا دینا صائب اقدام ہو گا چنانچہ ایسا ہی ہوا۔

آیا صوفیہ 1935ء سے میوزیم کا درجہ پا کر ہر مذہب و ملت کے لیے کھول دی گئی ہے۔ اس کا ایک حصہ مسجد کی شکل میں موجود ہے تو دوسری طرف عیسائی لٹریچر اور اشیاء کا اسٹال بھی قائم ہے۔ وہ ہال کمرہ بھی محفوظ ہے جہاں عیسائی بادشاہ حلف لیا کرتے تھے۔

Photo Slideshow of Istanbul Trip


1/7 Blue Mosque
2/7 Blue Mosque
3/7 Blue Mosque
4/7 hagia sophia
5/7 hagia sophia
6/7 Hagia Sophia
7/7 Hagia Sophia


ترکی میں دوبارا جانے کا ارادہ قوی ہے اور اس بار تقریبا 15 دن کے لئے جانا ہے اور بالخصوص انقرہ کیپوڈوسیا انتالیہ اور ازمیر ضرور جانا ہے ۔